دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کے بعد فلپائنی فوج کو ایسی قیمتی چیز مل گئی کہ دیکھ کر سب حیران رہ گئے
منیلا: فلپائنی جزیرے منڈاناؤ کے شہر مراوی میں دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کرنے والی فلپائنی فوج کو تلاشی آپریشن کے دوران دہشتگردوں کا چھپایا ہوا اتنا بڑا خزانہ مل گیا کہ جس کے بارے میں جان کر سارا ملک حیران رہ گیا ہے۔ بنکاک پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق مراوی شہر کے مرکزی حصے سے دہشتگردوں کو بھگانے کے بعد فلپائنی فوج ان کے ٹھکانوں کی تلاشی لے رہی تھی کہ اس دوران ایک عمارت سے 16 لاکھ ڈالر (تقریباً 16کروڑ پاکستانی روپے) مالیت کے کرنسی نوٹ اور چیک مل گئے۔
میرین آپریشنز آفیسر راﺅ ریماس نے بتایا کہ یہ رقم اور چیک ایک کمرے کے اندر سلیقے سے اوپر تلے رکھے ڈبوں میں انتہائی نفاست کے ساتھ رکھے گئے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ مفرور دہشتگردوں کے مزید ٹھکانوں کی تلاشی لی جارہی ہے اور کچھ بعید نہیں کہ ابھی ایسا ہی مزید خزانہ بھی دریافت ہوجائے۔
آپریشن کی کامیابی کے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے صحافیوں کو بتایا ”دہشتگردوں کے ٹھکانوں سے ملنے والے لاکھوں ڈالر ثابت کرتے ہیں کہ وہ اپنا سب کچھ چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں کیونکہ انہیں پتہ ہے کہ حکومتی افواج انہیں تباہ کرنے کیلئے آرہی ہیں۔“ فوجی افسر کی نیوز کانفرنس کے دوران بھی OV-10 اٹیک ائیرکرافٹ سے چلائے گئے راکٹوں کی آوازیں آرہی تھیں جبکہ قریبی علاقے سے گہرے دھویں کے بادل بھی اٹھ رہے تھے۔ مراوی شہرمیں دہشتگردوں کے خلاف گزشتہ دو ہفتوں سے فوجی آپریشن جاری ہے۔ اس شہر میں داعش کے دہشتگردوں کی بڑی تعداد میں موجودگی ظاہر کرتی ہے کہ شام اور عراق میں پسپائی کے بعد داعش فلپائنی جزیرے منڈاناؤ پر اپنا نیا اڈہ بنانے کی تگ و دو کررہی ہے۔
تقریباً دو ہفتے قبل داعش کے سینکڑوں دہشتگردوں نے مراوی شہر پر قبضے کا اعلان کیا تھا۔ فلپائنی حکومت کا کہنا ہے کہ ان دہشتگردوں میں سے 40غیر ملکی ہیں، جن کا تعلق انڈونیشیا، ملائیشیائ، بھارت، مراکش، چیچنیا اور ایک عرب ملک سے ہے۔ شہر پر داعش کے قبضے کے اعلان کے ساتھ ہی حکومت نے بھی فوجی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کردیا تھا۔ یہ آپریشن اب بھرپور قوت سے جاری ہے۔ فلپائن کی اکثریتی آبادی عیسائی مذہب سے تعلق رکھتی ہے، البتہ مراوی شہرمیں مسلمانوں کی اکثریت ہے۔