کئی دہائیوں سے مفرور ایک مافیا کے سرغنہ گوگل میپس کی مدد سے گرفتار
اٹلی: سوال یہ ہے کہ دہائیوں سے مفرور اس شخص کی سپین کے علاقے میں موجودگی کی نشاندہی کیسے ہوئی؟
گذشتہ دو دہائیوں سے مفرور گامینو کا سراغ لگانے میں مصروف تفیش کاروں کے لیے ایک بہت اہم پیش رفت تھی۔
گامینو اٹلی کے شہر روم کی ایک جیل سے سنہ 2002 میں فرار ہوئے تھے اور اس وقت وہ ایک قتل کے جرم میں عمر قید کاٹ رہے تھے۔
وہ سیسیلین مافیا گروپ سے منسلک تھے اور اٹلی کے سب سے زیادہ مطلوب گینگسٹرز میں سے تھے۔
اگرچہ پولیس کا ماننا تھا کہ گامینو سپین میں ہیں لیکن یہ اُن کی حالیہ تصویر ہی تھی جس کی وجہ سے فوری طور پر تحقیقات میں تیزی آئی گوگل سٹریٹ ویو کے ذریعے سامنے آنے والی تصویر میں گلی کے کنارے پر واقع دکان میں کسی شخص سے مصروف گفتگو نظر آئے۔
اُن کی شناخت کی تصدیق تب ہوئی جب پولیس کو ایک ریسٹورنٹ کی فیس بک پر پوسٹ کی گئی ایک تصویر ملی۔ یہ ریسٹورنٹ اب بند ہو چکا ہے۔
یہ بھی پڑ ھیں : کینیڈا فرار ہونیوالی ایئر ہوسٹس فریحہ کا سراغ مل گیا، یہ اس وقت کہاں ہے؟ انتہائی پریشان کن انکشاف
ریسٹورنٹ کی جانب سے پوسٹ کی گئی تصویر میں دیکھا جا سکتا تھا کہ گامینو شیف کے لباس میں ملبوس کھڑے ہیں۔ ان کی تھوڑی پر ایک زخم کے نشان سے ان کی شناخت ممکن ہوئی۔
اس ریسٹورنٹ میں سسیلین ڈشز بھی کھانے میں پیش کی جاتی تھیں۔
انھیں سترہ دسمبر کو گرفتار کیا تھا لیکن اٹلی کے اخبار ‘لا ریپبلیکا’ میں اس خبر کی اشاعت بدھ کے روز ہوئی۔
اپنی گرفتاری کے بعد گامینو نے حیرت سے پولیس سے پوچھا کہ ’آپ نے مجھے کیسے تلاش کیا؟ میں نے تو اپنے خاندان والوں کو بھی پچھلے دس سال سے فون نہیں کیا۔‘
روئٹرز سے گفتگو میں اٹلی میں مافیا سے نمٹنے کے پولیس یونٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے بتایا کہ گامینو اس وقت سپین پولیس کی حراست میں ہیں اور اٹلی کی پولیس توقع کر رہی ہے کہ فروری کے آخر تک انھیں اٹلی واپس لایا جا سکے گا۔